Created by: [email protected]
rocksad

Music Images

Lyrics / Prompt

**گیت: وڈیرہ اقبال، تیرے جانثار بے شمار**  
(دھن: جوشیلے اور عوامی جلسے کے ماحول کے مطابق)  
**مکھڑا:**  
وڈیرہ اقبال، تیرے جانثار بے شمار  
تیری حکمتوں کے گیت، گاؤں گاؤں، شہر شہر  
**انترہ 1:**  
زمینوں کو آباد کیا، پانی کا ہر قطرہ دیا  
محنت کشوں کے حق میں تُو، امید کا چراغ بنا  
ہر وعدہ پورا، ہر خواب سچّا، تُو ہے عوام کا پُشتا  
وڈیرہ اقبال، تیرے جانثار بے شمار  
تیری حکمتوں کے گیت، گاؤں گاؤں، شہر شہر  
**انترہ 2:**  
تعلیم دی، روشنی لائی، اندھیرے مٹا دیے سبھی  
بھوکے پیٹوں کو کھانا دیا، غربت کے دن کم کر دیے  
تیرے فیصلے، تیرے عمل، انصاف کا ہے ایک محل  
وڈیرہ اقبال، تیرے جانثار بے شمار  
تیری حکمتوں کے گیت، گاؤں گاؤں، شہر شہر  
**انترہ 3:**  
جو دشمن آئے، تُو ڈٹ کے کھڑا، ہر مشکل پل میں ساتھ دیا  
عوام کی آواز، تُو ہی ہے، دلوں میں تُو ہی بس گیا  
تیرے نقشِ قدم پہ چلے، تیرے سپنے ہم پلکوں پہ رکھے  
وڈیرہ اقبال، تیرے جانثار بے شمار  
تیری حکمتوں کے گیت، گاؤں گاؤں، شہر شہر  
**مکھڑا (دوبارہ):**  
وڈیرہ اقبال، تیرے جانثار بے شمار  
تیری حکمتوں کے گیت، گاؤں گاؤں، شہر شہر  
(اختتام پر جلسے کے نعرے: "وڈیرہ اقبال زندہ باد!")  
یہ گیت کسی عوامی رہنما کی خدمات اور عوام کے دل میں اس کی مقبولیت کو اجاگر کرنے کے لیے لکھا گیا ہے، جس کا مقصد جوش اور جذبہ پیدا کرنا ہے۔

Comments